:گناہ | دس گناہ گار خواتین
لعنت ) کا مطلب ہے: کسی کو اللہ کی رحمت سے دور کرنا اور بھگانا۔ (گناہ))
اسلام ہی ایک ایسا مذہب ہے جو خواتین کے رتبے کو بلند کرتا ہے۔
جب خواتین کے ساتھ معاملات طے کرنے کی بات آتی ہے تو قرآن اور حدیث میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔ خواتین پوری انسانیت کی مایئں ہیں اور انسانیت کی پریشانیوں کے خاتمے کا سبب ہیں۔
اسلام میں خواتین زیورات کی طرح ہیں۔ بہت نازک لیکن مضبوط اور اسلام میں ان کی حیثیت مردوں کے لئے بے مثال ہے۔
مندرجہ ذیل دس گنہگار عورتیں وہ عورتیں ہیں جن پر لعنت کی گئ ہے یا جنہیں اللہ کی رحمت سے دور کیا گیا ہے ۔
:1
ٹیٹونگ (ٹیٹو)
بنوانےوالی اور بنانے والی دونوں۔
:2
بھنویں کھینچنا
کھینچوانے والی اور کھینچنے والی دونوں۔
3:
دانتوں کے درمیان خوبصورت نظر آنے کے لئے مصنوعی طور پر جگہ خالی کرنا۔ (گناہ)
خالی کرنے اور کروانے والی دونوں
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے گودوانے والیوں اور گودنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے چہرے کے بال اکھاڑنے والیوں اور حسن کے لیے آگے کے دانتوں میں کشادگی کرنے والیوں پر لعنت بھیجی ہے کہ یہ اللہ کی پیدا کی ہوئی صورت میں تبدیلی کرتی ہیں۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا یہ کلام قبیلہ بنی اسد کی ایک عورت کو معلوم ہوا جو ام یعقوب کے نام سے معروف تھی وہ آئی اور کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ نے اس طرح کی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے؟ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا آخر کیوں نہ میں انہیں لعنت کروں جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اور جو کتاب اللہ کے حکم کے مطابق ملعون ہے۔ اس عورت نے کہا کہ قرآن مجید تو میں نے بھی پڑھا ہے لیکن آپ جو کچھ کہتے ہیں میں نے تو اس میں کہیں یہ بات نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر تم نے بغور پڑھا ہوتا تو تمہیں ضرور مل جاتا کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی «وما آتاكم الرسول فخذوه وما نهاكم عنه فانتهوا» کہ ”رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) تمہیں جو کچھ دیں لے لیا کرو اور جس سے تمہیں روک دیں، رک جایا کرو۔“ اس نے کہا کہ پڑھی ہے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چیزوں سے روکا ہے۔ اس پر عورت نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آپ کی بیوی بھی ایسا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھا جاؤ اور دیکھ لو۔ وہ عورت گئی اور اس نے دیکھا لیکن اس طرح کی ان کے یہاں کوئی معیوب چیز اسے نہیں ملی۔ پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر میری بیوی اسی طرح کرتی تو بھلا وہ میرے ساتھ رہ سکتی تھی؟ ہرگز نہیں۔ [صحیح البخاری (4886 ، 5931 ، 5939 ، 5943 ، 5948) اور صحیح مسلم (5301) اور ابن عمر اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی زیادہ احادیث ہیں]
:4
:نقلی بالوں کو اپنے بالوں میں شامل کرنا تاکہ بال بڑے نظر آئیں
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”سر کے قدرتی بالوں میں مصنوعی بال لگانے والیوں پر اور لگوانے والیوں پر اور گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر اللہ نے لعنت بھیجی ہے۔“ [صحیح البخاری (5933 ، 5934 ، 5937 ، 5940 ، 5942 ، 5947
:5
- وہ عورت جس کا شوہر اس پر ناراض ہو۔ (گناہ ہے)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اگر کسی مرد نے اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلایا، لیکن اس نے آنے سے انکار کر دیا اور مرد اس پر غصہ ہو کر سو گیا، تو صبح تک فرشتےاس
[صحیح البخاری (3237 ، 5193 ، 5194)
:6
وہ عورتیں جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں
ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان مردوں پر لعنت بھیجی جو عورتوں جیسا چال چلن اختیار کریں اور ان عورتوں پر لعنت بھیجی جو مردوں جیسا چال چلن اختیار کریں۔
[صحیح البخاری (5885)]
:7
. وہ عورتیں جو قبرستان جاتی ہیں
حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی بہت زیادہ زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت بھیجی ہے
Sunan Ibn Maajah (1574, 1575, 1576)
:8
وہ عورتیں جو کسی کی موت پر نوحہ کرتی ہیں۔ (گناہ)
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ خوانی کرنے والی عورت اور اس عورت پر لعنت کی ہے جواس کا نوحہ دلچسپی سے سنتی ہے
[سنن ابو داؤد (3128) ]
سیدنا ابو عمامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: "اللہ کے رسول ﷺ نے اس عورت پر لعنت کی جو نوحے میں اپنے چہرے کو نوچے اوراپنا گریبان پھاڑے اور خرابی بربادی اور ہلاکت کے الفاظ پکارے (یعنی اس شخص کی موت کی وجہ سے)۔"
سنن ابن ماجہ (1585)]
ابوالملک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "نوحہ روزہ جاہلیت کا ایک معاملہ ہے ، اور اگر عورت رونے سے توبہ کیے بغیر ہی مر جاتی ہے تو اللہ تعالٰی کاٹ دے گا۔ اس کے لئے کا لباس اور بھڑکتی ہوئی آگ کی قمیض۔ "
[صحیح مسلم (2033)]
:9
حلالہ کروانے اور کرنے والی(اس عورت کے لئے جو اس بھی اس کےحلالے سے متفق ہیں گنہگار ہوگی)
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور حلالہ کرانے والے پر لعنت کی ہے۔
:10
کپڑے پہنے لیکن پھر بھی ننگی نظر آۓ۔ (گناہ)
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "جہنم کے فرشتوں کی دو قسمیں ایسی ہیں جن کو ( دنیوی زندگی میں ) میں نے ( خود ) نہیں دیکھا ۔ ایک گروہ وہ ہے جس کے پاس گایوں کی دموں کی طرح کے کوڑے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کوماریں گے اور ( دوسرے گروہ میں ) وہ عورتیں ہیں جو لباس پہنے ہوئے ( بھی ) ننگی ہوں گی ، دوسروں کو ( گناہ پر ) مائل کرنے والی ، خود مائل ہونے والی ہوں گی ان کے سر ( علاقہ ) بخت کی اونٹنیوں کے ایک طرف جھکے ہوئے کوہانوں جیسے ہوں گے ۔ یہ عورتیں جنت میں داخل ہوں گی نہ اسکی خوشبو سونگھیں گی ۔ حالانکہ اس کی خوشبو اتنے اتنے ( لمبے ) فاصلے سےمحسوس ہوتی ہوگی
اے بہنوں یاد رکھو! یہ تو دو دن کی زندگی اور دنیا ہے ، لیکن ہمیشہ کی زندگی آخرت کی ہے۔
تو جو چیز مستقل رہنے والی ہے اس کی فکر کریں اور جو عارضی ہو اس کا پیچھا مت کریں۔
اے بہنوں! اپنے پروردگار سے ڈریں۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' اے خواتین! صدقہ کرو اور بہت معافی مانگیں ، کیونکہ میں نے دیکھا ہے کہ جہنم میں اکثریت تم (عورتوں کی) تھی۔
صحیح البخاری (304 ، 1462)]
اللہ ہمیں معاف فرمائے اور ہم سب کی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی فرمائے۔
آمین
0 Comments